گزارش ہے کہ سائل چک نمبر 447 ای بی کا رہائشی ہے۔ محنت مزدوری کرتا ہوں مورخہ 27.04.20 کو بوقت 6 بجے شام سائل اپنے بیوی بچوں کے ہمراہ گھر میں موجود تھا کہ اچانک الزام علیہان بالہ جو کہ مسلح آتشیں اسلحہ ہو کر ایک سفید رنگ کی گاڑی میں سوار ہو کر آ گئے اور سائل کے گھر کا دروازہ زبردستی کھول کر اندر داخل ہو گئے اور آتے ہی الزام علیہان بالا سائل و سائل کی بچیوں جو کہ روزہ کی حالت میں تھیں مارنا پیٹنا شروع کر دیا الزام علیہ نمبر 03 نے اپنے پسٹل کا بٹ سائل کے سر پر مارا جو کہ سائل کے سر پر سامنے دائیں سائیڈ پر لگا اور سر سے خون بہنا شروع ہو گیا اور الزام علیہ نمبر 03 نے سائل پر پسٹل کے بٹ کا دوسرا وار کیا جو کہ سائل کی بائیں ہاتھ کی شہادت والی انگلی پر لگا اور الزام علیہان بالہ نے سائل کی بیٹیوں کو گھر کے کمرہ سے نکال کر صحن میں بالوں سے پکڑ کر گھسیٹنا شروع کر دیا جسپر موقع پر سائل کی بیوی ام شکیلہ بی بی و غلام عابد ولد اصغر علی قوم وٹو۔2۔امجد علی ولد نذر محمد سکنائے دیہہ آ گئے جنہوں نے وقوعہ ہذا بچشم خود دیکھا اور منت سماجت کر کے میری اور میری بچیوں کی جان بخشی کروائی۔اسی رنج کی وجہ سے الزام علیہان نے سائل کے گھر میں اسلحہ کےزور پر اندر داخل ہو کر مار پیٹ کی اور جان سے مار دینے کی دھمکیاں دے کر سخت زیادتی کی ہے۔ درخواست پیش کرتا ہوں کاروائی کی جاوے۔
گزارش ہے کہ سائل چک نمبر 331ای بی کا سکونتی ہے سائل نے لاہور روڈ بورے والہ مکہ موٹر ز کے نام سے گاڑیوں کی خریدو فروخت کا شوروم بنا رکھا ہے الزام علیہان متذکرہ بالا سے سائل کے درینہ اچھے کاروباری تعلقات تھے۔ سائل الزام علیہان پر مکمل اعتماد کرتا تھا سائل نے مورخہ 15/07/2019کو بوقت تقریباً 5بجے شام الزام علیہ نمبر 1طاہر نسیم ولد منظور حسین قوم کھرل سکنہ علاول کے تحصیل و ضلع اوکاڑہ کے اپنی ذاتی ملکیتی گاڑی نمبر FS-9111ماڈل 2003برنگ وائٹ ہنڈا سوک چیسز نمبر INFBES85AX3R108023انجن نمبر D15B3719619مالیتی 12لاکھ روپے اور دوسری گاڑی نمر LWB-0842ماڈل 2005برنگ وائٹ ٹیوٹا کرولا چیسز نمبر CE1200025641انجن نمبر 579492مالیتی 10لاکھ روپے الزام علیہ محمد ندیم ولد محمد سرور سکنہ راج گڑھ حجرہ شاہ مقیم دیپالپور ضلع اوکاڑہ کے روبروگواہان 1۔ سیدروف احمد شاہ ولد وحید الدین شاہ قوم سید سکنہ ہاوسنگ سکیم بورے والا اور تنویر احمد ولد راو میر باز خاں قوم راجپوت سکنہ چک نمبر 331ای بی بورے والا مکہ موٹرز لاہور روڈ پر امانتاً سپرد کرتے ہوئے کہا کہ آپ میری دونوں گاڑیاں کارویلی (شوروم)جوہر ٹاون لاہور جا کر میرے مینجر محمد نعمان ولد امان اللہ سکنہ کارویلی لاہور کے سپرد کر دیں اگلے روز سائل نے اپنے مینجرمحمد نعمان سے گاڑیوں کے پہنچ جانے کے متعلق پوچھا تو محمد نعمان نے کہا کہ الزام علیہان نے تاحال ابھی تک گاڑیاں شوروم تک نہ پہنچائی ہیں کئی روز تک الزام علیہان شیل پیٹرولیم پمپ بالمقابل پارک بائی پاس اوکاڑہ پر ملے۔الزام علیہان سے بذریعہ پنچائیت اپنی امانتاً سپردکی گئی گاڑیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا ہر دو علیہان نے روبروپنچائیت گاڑیاں امانتاً لینا تسلیم کرتے ہوئے خرد برد کرنا تسلیم کیا اور 2ماہ بعد مورخہ 10/03/2020کو گاڑیوں کی قیمت مبلغ 22لاکھ روپے ادا کرنے کا وعدہ کیا اب انکاری ہو گئے ہیں الزام علیہان نے سائل کی امانتاً سپردکی گئی گاڑیاں خردبرد کر کے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔
گزارش ہے کہ سائلہ گلی نمبر 10 معصوم شاہ روڈ بوریوالا کی رہائشی ہے اور خانہ داری کرتی ہے سائلہ کا بیٹا مدثر حسین بعمر تقریباً 14 سال الزام علیہ نمبر 03 کے پاس بلا نان شاپ مجاہد کالونی تاج پارک بوریوالا پر مزدوری کرتا تھا مورخہ 03.05.2020 کو بوقت 4 بجے صبح الزام علیہ نمبر 03 سائلہ کے بیٹے کو گھر سے بلوا کر لے گیا اور الزام علیہان نمبر 1-2 کے ساتھ ساز باز ہو کر سائلہ کے بیٹے کو الزام علیہ نمبر 01 کے گھر پر لے گئے اور وہاں الزام علیہان نے باری باری سائلہ کے بیٹے مدثر حسین بعمر 14 سال کے ساتھ بدفعلی کی جس پر سائلہ کے بیٹے کی حالت غیر ہو گئی اور الزام علیہ نمبر 02 سائلہ کے بیٹے کو رکشہ میں ڈال کر سائلہ کے گھر پھینک گئے سائلہ نے اپنے بیٹے کی حالت غیر دیکھی تو شور واویلہ پر ظفر اقبال ولد طالب حسین قوم غفاری سکنہ چک نمبر 447 ای بی بوریوالا ۔ تنویر علی ولد فیض بخش قوم شیخ سکنہ علی ٹاون بوریوالا و دیگر مردمان محلہ آگئے جنہوں نے وقوعہ ہذا بچشم خود دیکھا سائلہ ہمراہ گواہان پسرم مدثر حسین کو THQ ہسپتال بوریوالا لے آئے وہاں سائلہ کے بیٹے کو تین ٹانکے لگے جب سائلہ کے پسر کو ہوش آیا تو پسرم مدثر حسین نے سائلہ کو گواہان کے سامنے تمام وقوعہ بتلایا سائلہ نے ہمراہ گواہان الزام علیہان کے ساتھ رابطہ کیا تو الزام علیہان نے لیت و لعل کے بعد اپنا جرم تسلیم کیا اور اپنے جرم کی معافی طلب کی الزام علیہان نے سائلہ کے پسرم مدثر حسین کیساتھ بدفعلی کر کے جرم کا ارتکاب کیا ہے الزام علیہان کے خلاف مقدمہ درج کر کےقانونی کاروائی کی جائے