گزارش ہے کہ سائل چک نمبر 445/EB کا سکونتی ہے زمیندارہ کرتا ہے اور مال مویشی رکھے ہوئے ہیں اور دودھ کا کاروبار کرتا ہے مورخہ 1.7.2021کوبوقت 8بجے رات سائل اپنے گھر سے المدینہ ڈیری اڈا تانگے والا دودھ دینے کے لیے گیاسائل جب دودھ ڈیری پر دے کر سواری موٹرسائیکل اپنے گھر کو9/30واپس آ رہا تھا کہ قریب پائن گارڈن مین گیٹ لڈن روڈ پہنچا تو پیچھے سے الزام علیہان آ گئے جو کہ 3موٹرسائیکل125/CC پر سوار تھے ملزمان نے للکارا کہ آج صدام تمہیں زندہ نہ چھوڑیں گے سائل کے موٹرسائیکل پیٹرز ٹاون کی طرف بھگا دی ملزمان کے موٹرسائیکل چونکہ 125تھے جنہوں نے پیچھا کر کے سائل کو پیٹرز ٹاون میں پکڑ لیا الزام علیہ عباس اور عدیل نے پسٹل کے بٹ سائل کے سر پر مارے ملزم لقمان ،طیب،تنویر اور غفار نے سوٹے کے وار سائل کی قمر پر کیے جس سے سائل کی قمر پر شدید ضربات آئیں ضمیر حسین ملزم نے سائل پر سیدھا فائر کیا جس سے سائل خوش قسمتی
سے بچ گیا اور میرے شور واویلہ پر گواہان عثمان خان ولد محمد اسلم اللہ دتہ ولد محمد عظیم اقوام بلوچ ساکنان چک نمبر 445/EB موقع پر آ گئے جنہوں نے وقوعہ ہذا بچشم خود دیکھا دوران وقوعہ میری جیب سے 50000روپے گر گئے جو کہ ملزم عدیل نے قابو کر لیے اورملزم عدیل نے اسلحہ کے زور پر سائل سے موبائل بھی چھین لیا ہمارا شور شرابہ سن کر اہل محلہ بھی موقع پر آ گئے تو ملزمان عباس ولد نذیر ،عدیل ولد غلام جیلانی اپنے اپنے پسٹل ہائے سے فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے اگر مندرجہ بالا افراد موقع پر نہ آتے تو ملزمان مجھے جان سے ما ر دیتے وجہ عناد یہ ہے کہ چند یوم قبل میرے ماموں زاد بھائی سلمان کے ساتھ عباس ملزم کا لڑائی جھگڑا ہوا تھا ملزمان کو شک ہے کہ میں سلمان کا ساتھی ہوں ملزمان نے مین لڈن روڈ پر میرا رستہ روک کر یہ وقوعہ سر زد کیا ہے
گزارش ہے کہ سائل نظام ٹاؤن بورےوالا کا رہائشی ہے اور محنت مزدوری کرتا ہے سائل کا بیٹا ذیشان حیدر بعمر تقریباً 12 سال سائل نے درزی کاکام سیکھانے کے لیے الزام علیہ کے پاس چھوڑرکھا تھا مورخہ 17.07.21 کو سائل کا بیٹا الزام علیہ کے پاس ساری رات کام کرتا رہا اور جب صبح سائل نے الزام علیہ سے اپنے بیٹے بارے پتہ کیا تو الزام علیہ نے کہا کہ کام زیادہ ہونے کی وجہ سے آپ کا بیٹا شام تک آ جائے گا جب شام کو سائل کا بیٹا گھر آیا تو آتے ہی سائل کا بیٹا رونے لگا سائل نے اپنے بیٹے سے کہا کہ کیا وجہ ہے کیوں رو رہے ہو تو سائل کے بیٹے نے کہا الزام علیہ ساری رات میرے ساتھ زیادتی کرتا رہا تھا اُس وقت میرے پاس آصف حسین ولد صادق حسین ذات انصاری اور میرا بیٹا غلام عباس ولد فضل عباس بیٹھے تھے جن کے سامنے پسرم نے سارا وقوعہ بیان کیا سائل معہ گواہان الزام علیہ کے پاس گیا اور الزام علیہ طیش میں آ گیا اور ہمیں کہا کہ جاؤ تم سے جو ہوتا ہے کر لو الزام علیہ نے میرے بیٹے سے زیادتی کرکے ارتکاب جرم کیا ہے زیادتی ہوئی ہے کاروائی کی جاوئے ۔
گزارش ہیکہ میں چک نمبر 441 /EB عظیم آباد بورےوالا کا سکونتی ہوں اور سیکنڈ ایئر کا سٹوڈنٹ ہوں مورخہ 9.07.21 کو رات میں اپنے ملحقہ چچا ام کے گھر چچا ام بھائیوں سے گپ شپ لگا رہا تھا بوقت 11:9 بجےرات میں وہاں سے اٹھ کر اپنے گھر جانے لگا تو اچانک ایک کس نا معلوم شخص بسواری موٹر سائیکل بجانب مغرب سے آیا جس نے دیکھتے ہی جان سے مار دینے کی خاطر سیدھا فائر کیا مگر میں فورا گیٹ کے اندر گر کر گیٹ بند کر لیا اور خوش قسمتی سےبچ گیا الزام علیہ نے میرے گیٹ کے باہر کھڑے ہو کر مجھے جان سے مارنے کی نیت سے 6 فائر کئے جو میرے آہنی پر لگے الزام علیہ کو فائرنگ کرتے ہوئے محمد خالد سلیم ولد محمد سلیم ۔ ندیم اعجاز ولد محمد امین تایا زاد بھائیوں نے اپنی چھت پر کھڑے ہو کر بچشم خود دیکھا جن کو سامنے آنے پرشناخت کر سکتے ہیں میں گواہان کے شور واویلہ پر الزام علیہ بسواری موٹر سائیکل فرار ہو گیا نا معلوم ملزم نے مجھے جان سے مارنے کی نیت سے سیدھی فائرنگ کر کے زیادتی کی ہے آجتک ملزم کی تلاش میں رہا ہوں کاروائی کی جائے