اہم خبر 33

شاہ فیصل کالونی میں ایک نئی واردات سامنے آئی تفصیل پڑھیں

گزارش ہے کہ مورخہ 20.12.19بوقت 8بجے دن میں اپنی بیٹی کے ہمراہ اسے سکول چھوڑنے جا رہا تھا کہ جب شاہ فیصل کالونی عقب صوفی نور گڈزگلی نمبر03میں پہنچا تو پیچھے سے موٹر سائیکل پر سوار ایک نامعلوم شخص آیا۔جس نے جھپٹا مارکر میری بیٹی سے پرس چھین لیا۔جس میں نقدی 100روپے۔شناختی کارڈ بیٹی ارم فاطمہ نمبری 3660170909388موبائل فون Infinix Hot8۔IMEIنمبری 358288105312119۔IMEI2نمبری358288105312101مالیتی20ہزار جس میں سم نمبر03027995533تھی۔ چھین کر تیزی سے فرار ہوگیا۔ وقوعہ ہذا مسمیان مرزا ظہیر اسلم اور سید اخلاق احمد شاہ سکنہ شاہ فیصل کالونی جو کہ قریب ہی موجود تھے نے بچشم خود دیکھا۔ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔آج تک میں اپنے طور پر ملزم کی تلاش کرتا رہا ہوں۔نہ ملا ہے۔مقدمہ درج کرکے مسروقہ موبائل فون،شناختی کارڈ اور نقدی برآمد کی جاوے۔

گزارش ہے کہ میں مرضی پورہ کا رہائشی ہوں امروز قریب 3 بجیدن میں اپنی موٹرسائیکل یونائیٹڈ برنگ لال نمبری 6887/VRK ماڈل 2018 پر زاہد آباد اپنے رشتہ داران کے پاس گیا موٹرسائیکل گلی میں دروازہ کے سامنے کھڑی کر کے خود اندر چلا گیا تھوڑی دیر بعد واپس باہر آیا تو میری موٹرسائیکل موجود نہ تھی میں نے شور واویلہ کیا محمد مناف ولد سردار علی۔ محمد اشرف ولد محمد سخی اقوام ڈوگر سکنائے زاہد آباد آگئے جنہوں نے وقوعہ دیکھا ہم نے اپنے طور پر بہت تلاش کی ہے مگر کوئی پتہ نہ چل سکا ہے نامعلوم ملزم کے خلاف کاروائی کر کے میری موٹرسائیکل مالیتی 35000 روپے برآمد کی جاوے

گزارش ہے کہ سائل چک نمبر 445 ای بی کا مستقل سکونتی ہے محنت مزدوری کرتا ہوں مورخہ11.12/01/20کی درمیانی شب میں معہ اہل و عیال حسب معمول اپنے گھر میں سوئے تھے میری ہمشیرہ مسماۃ مہوش ایوب بعمر 20 سال بھی کمرہ میں سوئی ہوئی تھی بوقت تقریبا 3 بجیرات اچانک گھر کے دروازہ کے سامنے موٹرسائیکل رکشہ کی آواز آئی جو تقریباً 2 منٹ تک موٹرسائیکل رکشہ رکا رہا اور پھر روانہ ہو گیا میں جلدی سے اٹھ کر کمرہ رہائشی سے باہر آیا تو دیکھا کہ میرے گھر کا بیرونی دروازہ کھلا ہوا تھا میں نے اپنا گھر سامان اور بال بچے سنبھالے تو میری ہمشیرہ مہوش ایوب بعمرقریب 20 سال ناموجود پائی گھر سے باہر نکل کر شور واویلہ کیا تو گواہان مسمیان 1۔ عمران خاں ولد غلام مرتضیٰ قوم سومراراجپوت۔2۔احمد علی برادرم جو موٹرسائیکل پر شہر سے آ رہے تھے نے بتلایا کہ مسماۃ مہوش کو مسمیان جہانگیر ولد سکندر قوم سنگھیڑا سکنہ 261 ای بی۔2۔ غلام عباس ولد محمد صغیر قوم موچی سکنہ 261 ای بی معہ ایک کس نامعلوم کے رکشہ پر شہر کی طرف لے جارہے تھے اس پر میں معہ گواہان کے شہر بوریوالا آئے بس اسٹینڈ اور ادھر ادھر کافی تلاش کیا جو نہ ملے مسمیان متذکرہ بالا نے میری ہمشیرہ کو زناء حرام کاری کی خاطر اغواء کیا ہے آج تک اپنے طور پر تلاش ملزمان اور ہمشیرہ مہوش ایوب کرتا رہا ہوں کوئی سراغ نہ ملا ہے زیادتی ہوئی ہے پرچہ درج کر کے میری ہمشیرہ کو برآمد کیا جاوے۔

گزارش ہیکہ میں مجاہد کالونی بوریوالا کا رہائشی ہوں یہ کہ مورخہ2020-01-13/14کی درمیانی شب گھر کے اندر دروازے کے ساتھ اپنی ایک شاخ بکری برنگ لال بعمر جوان مالیتی 25000ہزار روپے باندھ کر خود سو گیا ۔ جب صبح نماز ویلے میں بیدار ہوا تو دیکھا کہ میری بکری ناموجود مسروق پائی شور واویلہ پر گواہان مسمیان عرفان ولد شریف قوم راجپوت سکنہ مجاہد کالونی بوریوالا ۔ مشتاق ولد غلام علی قوم چوہان سکنہ مجاہد کالونی بوریوالا و دیگر مردمان آگئےجنہوں نے وقوعہ ہذا بچشم خود دیکھا ۔اپنے طور پر ملزمان کی پتہ جوئی کرتا رہا ہوں مگر کوئی پتہ نہ چلا ہے نامعلوم ملزمان نے میری بکری چوری کرکے سخت زیادتی کی ہے درخواست پیش کرتا ہوں کاروائی کی جائے ۔

گزارش ہے کہ سائل رحمت آباد بوریوالا کا رہائشی ہے اور محنت مزدوری کرتا ہے۔ مورخہ 13.01.2020 کو بوقت تقریباً11 بجے رات سائل معہ اہل خانہ گھر پر موجود تھا کہ اچانک الزام علیہ نمبر 1 بسواری موٹرسائیکل 125آیا جس نے میرے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا جس پر میری بیوی بشیراں بی بی اور میری بیٹی انیزاں بی بی باہر آئی الزام علیہ نمبر 1 نے کہا کہ آپ کے مہمان آئے ہیں جو مین روڈ پر کھڑے ہیں میری بیٹی اور بیوی دیکھنے کیلئے مین روڈ کی طرف چلے گئے جہاں پر الزام علیہ نمبر 2 بسواری گاڑی کھڑا تھا وہاں پر جملہ الزام علیہان نے اپنا اپنا اسلحہ نکال لیا اور زبر دستی اسلحہ کے زور پر میری بیٹی انیزاں کو اغواء کر نے کی خاطر گاڑی میں ڈالنے لگے اور جملہ الزام علیہان نے اپنا اپنا اسلحہ میری بیٹی کی کنپٹی پر رکھ لیا کہ شور مچایا تو جان سے ماردیں گے میری بیوی نے چیخ وپکار شروع کر دی جس پر گواہان نوید ولد محمد رشید اور پسرم حمزہ ولد محمد جمیل سکنائے دیہہ و دیگران اہل علاقہ آ گئے جنہوں نے وقوعہ ہذا بچشم خود دیکھا جس کی مداخلت پر میری بیٹی انیزاں بی بی اور بیوی جملہ الزام علیہان سے بچ کر اپنے گھر دوڑآئی تو جملہ الزام علیہان مسلح ہائے آتشیں اسلحہ میرے گھر کی طرف دوڑے اسی اثناء میں میں بھی باہر آ گیا جس پر جملہ الزام علیہان نے میرے گھر میں زبردستی داخل ہونے کی

کوشش کی مگر میں اپنا مین گیٹ بند کر لیا جملہ الزام علیہان نے ہمیں جان سے مار دینے کی نیت سے ہم پر سیدھی فائرنگ شروع کر دی جو فائر ہمارے گھر کی دیوار پر لگے ہم خوش قمستی سے بچ گئے الزام علیہان اپنا اپنا اسلحہ لہراتے ہوئے اور دھمکیاں دیتے ہوئے کہ آج تو تم بچ گئے ہو آئندہ تماری بیٹی کو زنا حرام کاری کی خاطر اغواء کر کے لے جائیں گے وجہ عناد یہ ہے کہ سائل کا بیٹا مسمی بلال ولد محمد جمیل جو کہ دوبئی میں بسلسلہ روزگار مقیم ہے جس کی ورکشاپ میں الزام علیہ نمبر 3 کام کروانے کے لئے گیا جہاں پر ان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس پر الزام علیہ نمبر 3 نے الزام علیہان نمبر 2،1 کو سائل کے گھر سائل کو جان سے مار دینے اور سائل کی بچی کو اغواء کرنے کے لئے بھیجا جنہوں نے جان سے مار دینے دھمکیاں دے کر اور فائزنگ کر کے خوف و حراس پھلا کر سائل کے گھر کی عورتوں کو اغواء کرنے کی دھمکیاں دے کر سخت زیادتی کی ہے۔الزام علیہان نمبران 2،1 نے وقوعہ ہذا الزام علیہ نمبر 3 کی ایماء پر کیا الزام علیہان نے باہم صلاح مشورہ ہو کر وقوعہ ہذاسرزد کر کے سائل کے ساتھ سخت زیادتی کی ہے الزام علیہان کے خلاف مقدمہ درج کر کے قانونی کاروائی عمل میں لائی جاوے عین نوازش ہو گی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں