گزارش ہے کہ سائل مجاہد کالونی بوریوالا کا مستقل سکونتی ہے دکان کریانہ بنائی ہوئی ہے مورخہ 14.06.20 کو بوقت تقریباً 11 بجے رات میں معہ اہل و عیال اپنے گھر موجود تھا کہ اسی دوران الزام علیہان متذکرہ بالا بسواری موٹرسائیکل ہائے میرے گھر کے باہر آ گئے الزام علیہ صہیب نے للکارا مارا کے ان کو میرے ساتھ جھگڑنے کا مزہ چکھا دو جسپر الزام علیہ شکیل گجر نے اپنے پسٹل سے سیدھا فائر کیا جو میرے گھر کے صحن میں پڑے کولر پنکھے میں لگا الزام علیہ شیخ صہیب نے اپنے پسٹل سے سیدھا فائر کیا جو میری بیٹی مسماۃ مہوش بعمر 3 سال کے دائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی ورنگ انگلی کے درمیان میں لگا جس سے دخترام مضروب ہو ئی جبکہ دیگر الزام علیہان نے اپنے اپنے پسٹلوں سے ہوائی فائرنگ شروع کر دی شور واویلہ و فائرنگ کی آواز سن کر گواہان مسمیان 1۔ محمد احسن ولد محمد آصف قوم گل۔2۔ حافظ محمد اختر ولد نذر دین سکنائے دیہہ و دیگر اہل محلہ موقع پر آ گئے جو الزام علیہان متذکرہ بالا اپنا اپنا اسلحہ لہراتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے موقع پر سے فرار ہو گئے وجہ عناد یہ ہے کہ الزام علیہ شیخ صہیب کیساتھ دن کے وقت میرے بھتیجے کا معمولی جھگڑا ہوا تھا جو میں نے اپنے بھتیجے کو الزام علیہان سے بچایا تھا اسی رنج کی بنا پر الزام علیہان مندرجہ بالا نے باہم صلاح مشورہ ہو کر جان سے مار دینے کی نیت سے سیدھی فائرنگ کر کے دخترام کو مضروب کر کے زیادتی کی ہے درخواست پیش کرتا ہوں کاروائی کی جاوے
گزارش ہے کہ سائل چک نمبر 445 ای بی زاہد آباد کا رہائشی ہے اور جوئیہ روڈ بورےوالا پر موٹر سائیکل کا شوروم بنا رکھا ہے مورخہ 20.06.20 کو سائل اپنا موٹر سائیکل ہنڈا 125 ماڈل 2020 برنگ سیاہ اپلائیڈ فار انجن نمبر R655859چیسز نمبر EB338068 مالیتی 126000 روپے اپنے گھر واقع زاہد آباد چک نمبر 445 ای بی میں کھڑی کرکے سوگیا اور اگلی صبح جب نماز کے بیدار ہوا تو دیکھا کہ میرے گھر کا دروازہ (مین گیٹ )کھلا ہوا تھا اور گیراج میں کھڑا موٹر سائیکل متذکرہ بالا غائب تھا میرے شورواویلا پر احمد رضا ولد منظور احمد قوم آرائیں سکنہ زاہد آباد2۔محمد عثمان ولد محمد اقبال قوم بھٹی سکنہ چک نمبر 445 ای بی آگئے جنہوں نے وقوعہ ہذا بچشم خود دیکھا مہربانی فرماکر نامعلوم ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرکے میری موٹر سائیکل برآمد کی جاوے عین نوازش ہوگی ۔
گزارش ہے کہ سائل مکان نمبر97/Pبلاک بورے والا کا سکونتی ہے اور غلہ منڈی بورے والا میں آڑھت بنارکھی ہے برادرم مزمل حسین دوبئی میں بسلسلہ روزگار مقیم تھا اور الزام علیہ محمد جنید بھی دوبئی میں کام کرتا تھا باہمی تعلق واسطہ اور اعتماد کا رشتہ تھا الزام علیہان نے گودام بنا رکھا ہے مورخہ 22.09.19بوقت 9بجے دن میرا ٹرالہ کھاد 1240بوری مالیتی 22,81,600روپے آیا میرے پاس سٹو ر میں جگہ نہ تھی اس وقت الزام علیہان میرے گھر میں بیٹھے ہوئے تھے اور اس وقت میرے پاس مسمیان 1۔محمد صابر ولد نثار احمد قوم بھٹی سکنہ 78/Kبلاک بورے والا 2۔محمد فریاد ولد محمد اسماعیل قوم ملک سکنہ مدینہ کالونی بورے والا بھی میرے پاس گھر میں موجود تھے جن کے روبرو میں نے بتایا کہ کھاد کے ٹرالے والوں کا فون آیا ہے کہ آپ کا کھاد کا ٹرالہ آیا ہے اور میرے سٹور میں کھاد سٹور کرنے کی جگہ موجود نہ تھی جس پر روبرو گواہان الزام علیہ نے کہا آپ پریشان مت ہو ہمارا گودام خالی پڑا ہے آپ اپنی کھاد امانتا ہمارے گودام میں رکھ دیں جب آپ کے پاس جگہ خالی ہوجائے تو امانتا رکھی ہوئی کھاد لے جانا جس پر میں نے پرانے تعلق واسطہ اور اعتماد کی وجہ سے امانتا کھاد کا ٹرالہ1240بوری مالیتی 22,81,600روپے روبرو گواہان الزام علیہان کے حوالہ کردی عرصہ 15یوم قبل سائل کو کھاد کی ضرورت پڑی تو میں نے الزام علیہان سے رابطہ کیا تو الزام علیہ نمبر2محمد حسین سے رابطہ ہوا جس نے روبرو گواہان متذکرہ بالا لیت و لعل کے بعد امانتا رکھی ہوئی کھاد مالیتی22,81,600روپے امانت میں خیانت مجرمانہ کا ارتکاب کرتے ہوئے خرد برد کرنا تسلیم کیا اسی عرصہ میں برادرم مزمل حسین بھی دوبئی سے واپس آگیا جس نے بتلایا کہ الزام علیہ محمد جنید بھی برادرم سے تقریبا21/22لاکھ روپے امانتا لیکر خرد برد کرچکا ہے میرے ساتھ سخت زیادتی ہوئی ہے کاروائی کی جائے