گزارش ہے کہ میں چک نمبر421/EBکا رہائشی ہوں محنت مزدوری کرتا ہوں میری بہن ہادیہ نور دختر محمد بشیر قوم راجپوت بعمر 14/15سال جناح ماڈل گرلز ہائی سکول 21/Pبلاک بورےو الا میں نہم کلاس میں پڑھتی ہے آج مورخہ 29.9.21کو رکشہ ڈائیور محمد طارق ولد محمد اسلام قوم جوئیہ سکنہ 421/EB۔7بجے صبح گھر سے لے کر آیا اور سکول میں چھوڑ دیا رکشہ ڈرائیور 12/1/2بجے دن بچی کو لینے کے لیے سکول آیا چھٹی ہو گئی بچیاں گھر چلی گئیں بچی ہادیہ نور سکول سے باہر نہ آئی رکشہ ڈرائیور محمد طارق نے سکول کے اندر جا کر دیکھا مگر بچی نہ مل سکی جس پر رکشہ ڈرائیور نے ہم کو فون کیا جس پر میں معہ حافظ محمد نوید ولد محمد بشیر برادرم ۔امیر علی خان ولد اصغر خان سکنہ 421/EBبچی کی تلاش کے لیے بورے والا سکول میں آئے جس پر ہم نے تمام سکول سٹاف اور چوکیدار سے پتہ جوئی کی ہے جو بچی کا کوئی پتہ نہ چل سکا ہے ہم کو شک ہے کہ بچی میری بہن کو کسی نے اغواء کر لیا ہے کاروائی کی جاوئے اور میری بہن کو تلاش کیا جاوئے
بیان کیا کہ گھریلو عورت ہوں میں غریب عورت ہوں میں نے اپنے سابقہ شوہر سے طلاق لی ہوئی ہے شب گزشتہ -/12 بجیرات تقریباً میراسابقہ خاونددیوار پھلانگ کر گھر کے اندر داخل ہوا اور مجھ سے زبردستی زنا کیا اور مجھے مارنے پیٹنے لگ گیا اور اپنی جیب سے ایک شیشی تیزاب والی نکالی اور میرے چہرے پر پھینکی جس میں جھلس گئی میرے شورواویلہ پر زمان جوئیہ اور محمد اکمل موقع پر آگئے جنہوں نے بچشم خود دیکھا میں نے شور واویلہ کیا تو محمد ممتاز ولد جابر علی قوم جٹ سکنہ رضوان ٹاؤن فرار ہو گیا محمد ممتاز نے مجھے جان سے مارنے کی نیت سے تیزاب پھینک کر ظلم کیا ہے میرے ساتھ زیادتی ہوئی ہے کاروائی کی جائے العبد راشدہ بی بی مذکوریہ نشان انگوٹھا و تصدیقی دستخط بحروف انگریزی اعجازحسین ASIکاروائی پولیس اس وقت من ASI معہ نوید اسلام 72/C ثقلین گلزیب 631/Cمحمد رفیق 1093/C بسواری سرکاری گاڑی نمبری VRJ/8908 جس کا ڈرائیور محمد وسیم 651/DC ہے بسلسلہ گشت و پڑتال جرائم فوارہ چوک موجود ہوں کہ بذریعہ 15 کال موصول ہوئی وقوعہ کی اطلاع پا کر THQہسپتال بورے والا پہنچا ہوں راشدہ بی بی جو زیر علاج ہسپتا ل THQ بورے والا نے از خود بیان بالا زبانی بول کر تحریر کرایا ہے جو ضبط تحریر میں لایا جا کر مذکوریہ کو پڑھ کر سنایا و سمجھایا گیا ہے
گزارش ہے کہ سائلہ سٹلائیٹ ٹاون کی مستقل رہائشی ہوں اور خانہ داری کرتی ہے مورخہ 02.10.21بوقت7/25بجے شام میری بیٹی مسماۃ تنزیلہ بی بی بعمر15/16سال گھر سے سودا سلف لینے قریبی سٹور پر گئی جو کہ کافی دیر تک واپس نہ آئی تشویش لاحق ہوئی شور واویلہ پر گواہان 1۔نوید ولد عبدالرشید قوم مغل سکنہ سٹلائیٹ 2عامر ولد محمد شہباز قوم مغل سکنہ مجاہد کالونی موقع پر آ گئے جن کے ہمراہ تلاش بسیار شروع کی جو کہ کافی تلاش بسیار کے باوجود میری بیٹی نہ ملی ہے نا معلوم ملزمان نے زنا حرام کاری کی خاطر میری بیٹی کو اغواء کر کے زیادتی کی ہے درخواست پیش کرتی ہوں کاروائی کی جاوئے اب تک میں اپنے طور پر تلاش کرتی رہی ہوں جو کہ میری بیٹی نہ ملی ہے درخواست پیش کرتی ہوں کاروائی کی جاوئے
گزارش ہے کہ سائلہ چک نمبر 445/EBبورے والا کی رہائشی ہے اور خانہ داری کرتی ہے الزام علیہا رضیہ بی بی میری سوتن ہے میرا خاوند محمد امین فوت ہو چکا ہے اس لیے الزام علیہان ہمارے رشتہ دار بھی ہوئے ۔مورخہ 18.07.2021کو بوقت تقریبا 6بجے شام میں اور میری بیٹی مسماۃ جویریہ بسلسلہ شاپنگ عید بازار گئے ہوئے تھے اور میری دوسری بچی مسماۃ آسیہ امین بعمر 17سال کنواری گھر میں اکیلی تھی ہم بازار سے واپس آئے تو دیکھا کہ میری بیٹی آسیہ امین گھر میں موجود نہ تھی تشویش لاحق ہوئی شور واویلہ پر گواہان مسمیان خیر محمد ولد گارا (والدم)۔محمد قیصر ولد خیر محمد (برادرم)آ گئے
جنہوں نے بتلایا کہ الزام علیہان مندرجہ بالا بسواری دو عدد کار ہائے آئے اور زبردستی تمہاری بیٹی آسیہ امین کو کار میں ڈال کر لے گئے جن سے پنچائیتی طور پر رابطہ کیا جنہوں نے میری بیٹی کو اغواء کرنا تسلیم کیا اور میری بیٹی آسیہ امین کو واپس کرنے کا وعدہ کیا جو کہ لیت و لعل سے کام لینے لگ پھر میں نے ہائی کورٹ ملتان میں رٹ دائر کر کے میری بیٹی آسیہ امین کو برآمد کروایا ۔میری بیٹی آسیہ امین نے بتلایا کہ الزام علیہان نے مجھے نشہ آور چیزیں دیکر چند کاغذات پر دستخط و انگوٹھے لگوائے اور الزام علیہ محمد حسن میرے ساتھ زبردستی زنا ء بالجبر کرتا تھا جبکہ بقیہ ملزمان پہرہ دیتے تھے جبکہ الزام علیہان نے باہم صلاح مشورہ ہو کر میری بیٹی آسیہ امین بعمر 17سال کنواری کو زبردستی اغواء کر کے اور الزام علیہ محمد حسن نے اس کے ساتھ زبردستی زناء بالجبر سخت زیادتی کی ہے بمطابق قانون کاروائی عمل میں لائی جا کر میری حق رسی فرمائی جاوئے