چوری 44

ملازم نے امانت میں خیانت کی اور گھر سے سامان بھی چوری کرلیا جس پر درخواست دی گئی

گزارش ہے کہ سائلہ چک نمبر 435/EBکی رہائشی ہے اور گورنمنٹ کمیونٹی سکول میں جاب کرتی ہے الزام علیہ جو کہ میرا دور کا رشتہ دار ہ جو لاہور میں پراپرٹی کا کاروبار کرتا ہے مورخہ 05.02.21کو بوقت تقریبا 11بجے دن الزام علیہ سے ایک پلاٹ 5مرلہ واقع Lake View City لاہور اقساط پر خرید کرنا طے پایا 5مرلہ پلاٹ کی فائل الزام علیہ نے تیار کر کے ہمارے حوالے کر دی پلاٹ جو کہ کل رقم مبلغ 15,20,000روپے میں خرید کرنا طے پایا تو سائلہ نے روبرو گواہان تنویر خاوند ام،عمیر نذیر ولد فقیر حسین قوم رحمانی سکنہ 445/EBالزام علیہ کو امانتا رقم مبلغ 2,40,000روپے دے دیے کہ اگر

ہمیں پلاٹ پسند نہ آیا تو امانتا دی ہوئی رقم واپس لے لیں گے جس پر الزام علیہ نے روبرو گواہان امانتا دی گئی رقم واپس کرنے کا وعدہ کیا اب سائل کو معلوم ہوا کہ الزام علیہ فراڈیہ قسم کا شخص ہے جو ہاوسنگ سوسائٹی کے نام پر مختلف لوگوں سے رقم ہتھیانا چاہتا ہے جس پر سائلہ نے روبرو گواہان امانتا دی ہوئی رقم واپسی کا مطالبہ کیا تو الزام علیہ رقم واپس کرنے سے صاف انکاری ہو گیا اور سائلہ کو دھمکیاں دیتا ہے کہ جو کرنا ہے کر لو میں تمہاری رقم واپس نہ دوں گا جناب والہ سے بذریعہ درخواست استدعا ہے کہ الزام علیہ کے خلاف مقدمہ درج کے قانونی کاروائی عمل میں لائی جاوئے اور سائلہ کی رقم 2,40,000روپے جو الزام علیہ کے قبضہ میں ہے برآمد کروائی جاوے جناب کی عین نوازش ہو گی

گزارش ہے کہ سٹلائیٹ ٹاون بورےو الا کا رہائشی ہوں زمیندارہ کرتا ہوں اور الزام علیہ علی عدنان کا کافی دیر سے میرے پاس آنا جانا تھا تعلق داری تھی اور مورخہ 10.03.21کو الزام علیہ اور دو نا معلوم میرے پاس گھر آئے اسوقت میرے پاس محمد غفران ولد محمد اکرام گوجر سکنہ 136/ای بی تحصیل بورے ولاا اور پسرم محمد حسین ولد منظور احمد موجود تھے کہ الزام علیہ کہا کہ مجھے 10/12روز کے لیے گاڑی کی ذاتی طور پر ضرورت ہے مجھے گاڑی دو میں نے تعلق داری کی بنا پر اپنی گاڑی سوزوکی آلٹو ماڈل 2019رنگ گرے انجن 6R115540چیسز NF1AET306H1015480دے دی الزام علیہ و دیگر دو نا معلوم گاڑی لے کر چلے گئے 10/12روز کے بعد گاڑی واپس نہ آئی تو میں نے الزام علیہان سے رابطہ کیا تو انہوں نے وعدہ وعید کے بعد انکاری ہو گئے اور الزام علیہان نے کہا کہ جاؤ جوہوتا ہے کر لو الزام علیہان نے میرے ساتھ دھوکہ فراڈ کیا ہے امانت میں خیانت کی ہے ان کے خلاف پرچہ اندراج کر کے میری گاڑی واپس کروائی جاوئے

گزارش ہے کہ سائل مجاہد کالونی تحصیل بورے والا ضلع وہاڑی کارہائشی ہے اور سائل مورخہ 28.09.2021کو بوقت تقریباً 11/30 دن گھر میں موجود تھاکہ الزام علیہ نمبر 1 نے گھر کے باہر کھڑے ہوکر للکارا مارا کہ مسمی نعمان کو فون پر بات کرنے کا مزہ چکھا دو اسی اثناء میں الزام علیہ نمبر 1 مسلح چھری جبکہ دیگر الزام علیہان مسلح ہائے سوٹا باہم صلاح مشورہ ہوکر چادراور چار دیواری کاتقدس پامال کر کے سائل کے دروانے کو دھکا دے کر گھر میں داخل ہوگئے اور الزام علیہ نمبر 1نے غلیظ قسم کی گالیاں دیتے ہوئے چھری کا وار چہرے پر کیا جو چہرہ پیچھے کرنے کی وجہ سے نعمان کے کان کے پیچھے لگا، الزام علیہ مجاہد نے سوٹے کاوار کیا جو نعمان کے بائیں پٹ پر لگا ، الزام علیہ ندیم نے سوٹے کا وار کیا جوکہ مسمی اشتیاق کے دائیں کندھے پر لگا ، الزام علیہ افضل نے سوٹے کاوار کیا جواشتیاق کے دائیں گال کی دائیں آنکھ کے نیچے لگا ، والدہ کوثر پروین بچانے کے لیے آگئے بڑھی تنظیم گھر

سےکھینچتے ہوئے گھر سے باہرلے کر آیاالزام علیہ تنظیم نے سوٹے کاوار کیا جووالدہ کی چھاتی پر لگا ، الزام علیہ بھارتی نے سوٹے کا وار کیا جووالدہ کی کمر پر لگا الزام سلیم نے سوٹے کاوار کیا جوکہ ندیم کے سر کے سامنے لگا ، الزام علیہ شیرا نے سوٹے کاوار کیا جوکہ ندیم کے اوپروالے ہونٹ کے اوپر لگا،شور واویلہ سن کر گواہان مسیان منظور احمد ولد خوشی محمد قوم کھوکھر ، اللہ یار عبدالمجید قوم کھوکھر ساکنان مجاہد کالونی بورے والا وکافی دیگر مردمان آگئے جنہوں نے وقوعہ ہذا بچشم خودیکھا اورالزام علیہان کی منت سماجت کر کے ہماری جان بخشی کروائی وجہ عناد یہ ہے کہ الزام علیہ شہباز عرف منا کو شبہ تھا کہ میرا چھوٹا بھائی نعمان اس کی بہن سے موبائل پر بات چیت کرتاہے اس رنج کی بناء پر جملہ ملزمان نے باہم صلاح مشورہ ہوکرقتل کرنے کی نیت سے حملہ آورہوکر زبردستی گھر میں داخل ہوکر مضروب کر کے سنگین جرائم کاارتکاب کیا ہے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے کاروائی کی جائے ۔

گزارش ہے کہ سائل گلی نمبر 7/Dریاض آباد تحصیل بورے والا کا رہائشی ہے ٹھیکداری کرتا ہے الزام علیہا نمبر 1 سائل کے گھر سال 2012ء سے بطور ملازمہ گھریلو کام کاج کرتی تھی سائل معہ اہل خانہ مورخہ 28.08.21کو اپنے عزیزوں کی شادی میں شمولیت کیلئے فیصل آباد چلا گیا جب سائل مورخہ 30.08.21 کو واپس آیا تو دیکھا کہ میرے گھر کے کمرہ کی الماری کا تالا ٹوٹا ہو ا تھا اور الزام علیہان گھر پر موجود نہ تھے کیونکہ سائل سائل الزام علیہان کو اعتماد اور پرانے ملازم ہونے کی بناء پرگھر چھوڑ کر گیا ہوا تھا سائل کے شور واویلا پر گواہان 1۔ محمد اسلم ولد محمد شریف قوم ملک 2۔ محمد افضل ولد احمد علی قوم آرائیں ساکنان دیہہ و دیگر اہل محلہ اکھٹے ہوگئے جنہوں کی موجودگی میں سامان پڑتال کیا تو پتہ چلا کہ کانٹے طلائی دو جوڑی ایک عدد چین

طلائی، انگوٹھی، ٹاپس وزنی تقریباً تین تولہ ایک عدد کیمرہ مالیتی 45000روپے نقدی رقم مبلغ 105000روپے ناموجود مسروق پائے سائل نے معہ گواہان الزام علیہان سے رابطہ کیا تو جملہ ملزمان نے روبروگواہان متذکرہ بالا سامان چوری کرنا تسلیم کیا اور واپسی کا وعدہ کیا مگر اب لیت و لعل کرنے کے بعد صاف انکاری ہو گئے ہیں جملہ ملزمان نے باہم صلاح مشورہ ہو کر میرے گھر میں ساما ن وغیرہ چوری کر کے سخت زیادتی کی ہے جملہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے میرا سامان مسروقہ برآمد کروایا جائےملزمان کو قرار واقعی سزا دلوائی جاوے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں