چیک 34

پیسوں کا لین دین کافی حد تک بگڑگیا

گزارش ہے کہ سائل بیساکھی چک نمبر 263/EBبوریوالا کا رہائشی ہے اور زمیندارہ کرتا ہے سائل کے بھائی نذیر احمد نے ایک گاڑی سوزکی مہران برنگ گرے ماڈل 2016 نمبر LEB-16-2508انجن نمبر PKB637986چیسز نمبر SP308PK01176098مالیتی 750000 روپے خرید کر کے اپنے ذاتی استعمال کے لیے رکھی ہوئی تھی الزام علیہ مظہر فرید سیون رینٹ اے کار شوروم فوارہ چوک نزد لاہور روڈ بوریوالا ہسپتال کیساتھ بنایا ہوا ہے جس سے سائل کے بھائی نذیر احمد کے اچھے خاصے تعلقات بھی تھے سائل کا بھائی نذیر احمد مورخہ 12.011.2018کو الزام علیہ مظہر فرید کے شوروم واقع فوراہ چوک بوریوالا آیا الزام علیہ مظہر فرید نے سائل کے بھائی نذیر احمد کو کہا کہ آپ کے پاس جو گاڑی ہے وہ گاڑی مجھے بطور امانت رینٹ پر چلانے کے لیے دے دیں اور میں آپ کو متواتر اس کا رینٹ دیتا رہوں گا اس بابت الزام علیہ مظہر فرید نے ایک قطعہ بیان حلفی نمبری 1109 مورخہ 06.12.2018 بھی تحریر کر کے دیا سائل کے بھائی نذیر احمد نے الزام علیہ مظہر فرید کے ساتھ اچھے تعلقات ہونے اور اعتماد ہونے کی وجہ سے اپنی گاڑی مذکورہ بالا الزام علیہ مظہر فرید کے حوالے بطور امانت روبرو گواہان عبدالرزاق ولد اسماعیل سکنہ چک نمبر 303/EB بوریوالا حاجی نصیر احمد ولد نور احمد نمبردار دیہہ ہذا چک نمبر 263/EB بوریوالا کر دی بمطابق بیان حلفی مذکورہ گاڑی کا رینٹ دورانیہ مورخہ 12.11.2018 تا 12.11.2019 تک الزام علیہ مظہر فرید نے تا حال

سائل کے بھائی نذیر احمد کو گاڑی مذکورہ بالا رینٹ کی بابت کوئی رقم ادا نہ کی ہے جو کہ اب تک الزام علیہ مظہر فرید کے ذمہ کل رینٹ مبلغ 350000 روپے بنتا ہے جس کی ادائیگی کے لیے الزام علیہ مظہر فرید ٹال مٹول سے کام لیتا آیا ہے کچھ عرصہ قبل سائل کا بھائی ہمراہ گواہان الزام علیہان کے پاس ان کے شوروم واقع فوارہ چوک بوریوالا گیا اور الزام علیہان سے اپنی گاڑی مذکورہ بالا کی واپسی اور رینٹ مبلغ 350000 روپے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا تو الزام علیہان طیش میں آگئے اور الزام علیہان نے سائل کے بھائی کو گاڑی مذکورہ بالا واپس کرنے اور گاڑی مذکورہ بالا کا رینٹ مبلغ 35000روپے ادا کرنے سے صاف انکار کر دیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں الزام علیہان نے دھوکہ دہی جعلسازی فراڈ کی نیت سے سائل کے بھائی کی گاڑی مذکورہ بالا رینٹ پر چلانے کے لیے روبرو گواہان بطور امانت حاصل کر کے خُر د بُرد کر کے امانت میں خیانت کر کے رینٹ کی رقم مبلغ 350000 روپے نہ ادا کر کے سائل کے بھائی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیکر سخت زیادتی کی ہے قبل ازیں پٹیشنر کے بھائی نذیر احمد نے پٹیشن ہذا دائر کی تھی جس کی انکوائری کے سلسلہ میں وہاڑی جاتے ہوئے 37 پھاٹک کے قریب ایکسیڈنٹ کی وجہ سے جابحق ہو گیا اس طرح الزام علیہا ن قتل کے بھی مرتکب ہوئے الزام علیہان کے خلاف مقدمہ درج کر کے قانونی کاروائی کی جائے

گزارش ہے کہ سائل تاج پارک گلی نمبر 06 محلہ مجاہد کالونی بوریوالا کا رہائشی ہے اور محنت مزدوری کرتا ہے الزام علیہ سائل کا حقیقی بھائی ہے سائل ہمراہ الزام علیہ و دیگر چار کس بھائی جائیداد از کھیوٹ نمبر 54/53 کھتونی نمبر 54/53 رقبہ بقدر 2M-4-1/2S-34F واقع چک نمبر 441 ای بی بوریوالا کے مالک تھے جس کا انتظام الزام علیہ ہی کرتا تھا الزام علیہ نے جائیداد متذکرہ بالا محمد علیم کو فروخت کر دی جس میں سے بمطابق قانون و شریعت سائل کا حصہ 1284000 روپے بنا جس میں سے الزام علیہ نے سائل و محمد جہانگیر کو رقم مبلغ 642000 روپے جبکہ برادرم جہانگیر کو بھی اتنی ہی رقم ملنی تھی الزام علیہ نے سائل کو کہا کہ میرا علیم کے ساتھ تعلق ہے آپ کی اور جہانگیر کی رقم کا بندو بست نہ ہو سکا ہے میں رقم آپ کو ادا کردوں گا آپ محمد علیم کے حق میں رجسٹر کروا دیں الزام علیہ کے کہنے سائل اور جہانگیر نے بیانات دیکر مورخہ 02.08.2018 کو رجسٹری بحق محمد علیم کروا دی الزام علیہ نے رقم کی ادائیگی کے لیے روبرو گواہان محمد نوید ولد محمد یونس قوم کھوکھر سکنہ الہ آباد کالونی۔ محمد یونس ولد محمد حیات قوم ملک سکنہ عظیم آباد بوریوالا ایک قطعہ چیک نمبری 14273656 تحت اکاؤنٹ نمبری PK20ABPA0010051857400011 الائیڈ بینک لمیٹیڈ لاہور روڈ

برانچ بوریوالا مورخہ 01.08.2019 کے لیے الزام علیہ نے اپنے دستخط کرتے ہوئے حوالے سائل کر دیا اور رقم ادا کرنے کا وعدہ کیا عرصہ دو ماہ گزرنے کے بعد سائل نے الزام علیہ کیساتھ رابطہ کیا تو الزام علیہ نے ٹال مٹول سے کام لینا شروع کر دیا جس پر سائل و برادرم نے مورخہ 11.12.2018 کو الزام علیہ اور محمد علیم کے خلاف ایک قطعہ دعوی اتقرار حق روبرو عدالت سول کورٹ بوریوالا بعدالت جناب ساجد یعقوب صاحب بوریوالا کی عدالت میں دائر کیا جس میں بھی بعد ازاں الزام علیہ افتخار احمد پیش ہوا اور فروری 2019 میں عدالت میں پیش ہو کر اقرار کیا کہ وہ سائل و برادرم کی رقم کی ادائیگی کر یگا الزام علیہ محمد علیم سے مکمل رقم وصول کر چکا ہے اور سائل کو رقم ادا نہ کر رہا ہے مقررہ تاریخ تک الزام علیہ نے سائل کو رقم ادا نہ کی اور وعدہ و عید پر ٹالتا رہا بعد ازاں مورخہ 06.08.2019 کو سائل نے چیک مذکورہ بالا متعلقہ بینک میں جمع کروایا جس پر متعلقہ بینک نے بیلس نا کافی وغیرہ کا میمو سلپ لگاتے ہوئے سائل کو واپس کر دیا جس پر سائل نے روبرو گواہان الزام علیہ سے رابطہ کیا تو الزام علیہ نے مزید مہلت طلب کی اب الزام علیہ نے بد نیتی سے سائل کی رقم ادا کرنے کی بجائے جعلی چیک دیکر سائک کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں اور تا حال الزام علیہ نے سائل کو رقم مذکورہ بالا ادا نہ کی ہے اس طرح الزام علیہ نے دیدہ دانستہ بد نیتی سے سائل کو بوگس چیک جاری کر کے اور رقم کی ادائیگی نہ کر کے جرم قابل دست اندازی پولیس کا ارتکاب کیا ہے مقدمہ درج کر کے قانونی کاروائی کی جائے نقل چیک معہ میمو سلپ لف ہذا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں