گزارش ہیکہ سائل زمیندارہ کالونی چشتیاں کامستقل طورپررہائشی ہوں اور اب الیاس گارڈن بوریوالہ میں رہائش پذیر ہوں سائل نے ہمراہ محمد ندیم ولد محمد منظور قوم آرائیں سکنہ الیاس گارڈن بوریوالہ P-Iلنک نہربحدودچک نمبر457 ای بی شراکت داری پر میاں پولٹری فارم بنارکھاہے۔الزام علیہ بھی پولٹری فارم کا کام کرتا ہے جس سے دیرینہ تعلقات تھے اور آپس میں اعتماد کی فضاء قائم تھی الزام علیہ ہمارے پولٹری فارم سے مرغیاں خریدکرآگے سپلائی کرتاتھا۔عرصہ تقریباً5سال سےالزام علیہ ہم سےبرائلرمرغیاں لےرہاتھامورخہ 18.04.2019 کو بوقت 5:00بجے شام سائل معہ محمدندیم ، عصمت اللہ ولد ریاس علی قوم جٹ سکنہ 18 گجیانی چشتیاں ،الیاس گارڈن پر موجود تھے الزام علیہ نے برائلر مرغی کے لین دین میں سائل سے رقم مبلغ49،70،000روپےمانتاً مانگی اورکہاکہ کچھ دنوں بعدرقم واپس کردےگاسائل نے اعتمادکی وجہ سے روبروگواہان متذکرہ بالا الزام علیہ کو رقم مبلغ49،70،000روپےامانتاً دے دی اب سائل کو ضرورت پڑی تو سائل نے روبرو گواہان متذکرہ بالا اور روبرو پنچائت امانتاًدی ہوئی رقم کی واپسی کا مطالبہ کیاپہلے تو الزام علیہ پنچائت کے دوران ہم سے رقم کی واپسی کے لیے وقت لیتارہالیکن بعد میں صاف انکاری ہوگیا۔الزام علیہ مجرمانہ خیانت کرکے میری رقم خردبرد کرگیاہے۔ریکارڈ لف ہذا ہے۔ کاروائی کی جائے۔
گزارش ہیکہ سائل گلی نمبر 8 محلہ شاہ فیض پارک بوریوالہ ضلع وہاڑی کا رہائشی ہے اور مل موڑ بوریوالہ پھٹہ لگاکرنائیوں کاکام کرتاہے اور محنت مزدوری کرکے اپنے بچوں کا پیٹ پالتا ہے سائل کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں سائل نے اپنی بیٹی علیشبہ بی بی بعمر18سال کی شادی کی ہوئی تھی جس سے اس کی ایک بیٹی تھی لیکن سائل کی بیٹی کا نبھاہ نہ ہوسکاتو سائل کی بیٹی نے طلاق لے لی اور سائل کے گھر ہی رہنے لگی۔سائل نے اپنی بیٹی علیشبہ بی بی اور بیٹے محمد اشرف کی شادی مورخہ 28.10.2020 کو طے ہوئی کی ہوئی تھی۔الزام علیہان سائل کے رشتہ دار ہیں الزام علیہ محمد عدنان عرف جانی جوکہ شادی شدہ ہے سائل کی بیٹی علیشبہ بی بی پر بری نظر رکھتا تھا جس وجہ سے سائل نے اسے اپنے گھر آنے جانے سے منع کردیا۔جبکہ سائل نے الزام علیہ محمد عدنان عرف جانی کے والد الزام علیہ سردار عرف کالا سے رقم مبلغ 1،00،000 روپے لیناتھا۔جس کے باربارمطالبہ پر الزام علیہان نے اس بات کو
رنج کیااور الزام علیہان نےباہم صلاح مشورہ ہوکر سائل کی بیٹی علیشبہ بی بی کو ورغلا پھسلایااور اسے کوئی نشہ آورچیزسائل و دیگر فیملی ممبران کو پلانے پر مجبورکیامورخہ 15.11.2020کو بوقت تقریباً9بجے رات سائل و دیگر فیملی ممبران چائے پی کر سو گئے جب بوقت تقریباً3 بجے بیدار ہوئے تو دیکھا کہ سائل کی بیٹی علیشبہ بی بی ناموجود تھی اور کمرہ میں سامان بکھراہواتھاسائل کو تشویش لاحق ہوئی شورواویلہ پر گواہان محمد رمضان ولد محمد انور قوم راجپوت چوہان سکنہ شاہ فیض پارک گلی نمبر 7 بوریوالہ ، محمد اکرم ولد محمد اکبر علی قوم راجپوت سکنہ گلی نمبر 8 شاہ فیض پارک بوریوالہ آگئے جن کی موجودگی میں سامان پڑتال کیاتو نقدی رقم مبلغ 50,000 روپے ، چھ عدد سوٹ زنانہ فینسی مالیتی 30،000روپے موبائل OPPO مالیتی 30,000 روپے ، جوتی زنانہ فینسی 2000 روپے، پرس زنانہ مالیتی 2000 روپے ، آرٹیفیشل جیولری سیٹ مالیتی 2000 روپے ناموجود مسروق پایا۔سائل و دیگر فیملی ممبران و گواہان کو الزام علیہان پر شک گزرا سائل ہمراہ گواہان الزام علیہان کے گھر گئے تو الزام علیہان کے گھر سے الزام علیہ عدنان عرف
جانی اور اس کی والدہ گھر میں موجود نہ تھے جبکہ الزام علیہ عدنان عرف جانی کے والد سردار کالا نے تسلم کیا کہ اس کے بیٹے نے ہی سائل کی بیٹی کو اغواء کیا ہے۔الزام علیہان نے سائل کی بیٹی کو ورغلا پھسلاکر سائل و دیگر فیملی ممبران کو نشہ آور چیز پلا کر سائل کے گھرسےسامان مذکورہ بالا چوری کرکے سائل کی بیٹی کو اغواءبرائے زناء حرام کاری کرکے جرم قابل دست اندازی پولیس کاارتکاب کیا ہے الزام علیہان کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانونی کاروائی کی جائےاور الزام علیہان کے قبضہ سے الزام علیہان کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانونی کاروائی کی جائےاور الزام علیہان کے قبضہ سے سائل کی بیٹی علیشبہ بی بی اور سامان مذکورہ بالا برآمد کیا جائے اور الزام علیہان کو قرار واقعی سزادی جائے۔
گزارش ہیکہ سائل واقع مکان نمبر 262 گلی نمبر 1 شاہ فیض کالونی بوریوالہ کا رہائشی ہے اور سائل نے اپنی والدہ مسماۃ مشتاقیہ بی بی کے نام پر گھریلو کنکشن گیس منظور کروارکھی ہے اور میٹر نمبری مذکورہ بالا سائل کے مکان پر نصب شدہ ہےمورخہ 4.11.20 کو سائل معہ اہل و عیال اپنے گاؤں چک نمبر 325 ای بی تحصیل بوریوالہ گیا ہوا تھا جب واپس آیا تو اپنے مکان پر نصب شدہ میٹر گیس کوناموجودپایاشک چوری ہوا شورواویلہ کیا تو مسمیان ریاض احمد ولد غلام محمد ، دلشاد احمد ولد رشید احمد و دیگر اہل محلہ اکٹھے ہوگئے۔جنہوں نے بھی وقوعہ ہذا بچشم خوددیکھامہربانی فرماکر نامعلوم اشخاص پرچہ درج کرکے سائل کی حق رسی فرمائی جاوے۔