گزارش ہے کہ سائل امجد ٹاؤن بورےو الا کا سکونتی ہے اور پیشہ دوکانداری سے منسلک ہے الزام علیہ کے ساتھ سائل کے دیرینہ تعلقات تھے اور اعتماد کی فضاء قائم کی تھی عرصہ تقریباً 4 ماہ قبل الزام علیہ میرے پاس آیا اور کہا کہ اسے ذاتی ضرورت کےتحت رقم مبلغ -/200000 روپے کی اشد ضرورت ہے آپ مجھے بطور ادھار دے دیں چونکہ مابین فریقین تعلقات اور اعتماد کی فضاء قائم کی تھی جس پر سائل نے روبرو گواہان (1) محمد داؤد ولد محبوب الحسن سکنہ گئو شالہ بورے والا (2)محمد انس ولد سعید انور قوم انصاری سکنہ امجد ٹاؤن بورے والا الزام علیہ کو رقم مبلغ -/200000 روپے دے دی تو الزام
علیہ نے ادائیگی رقم کے لیے چیک نمبری 10521633 زیر اکاؤنٹ نمبر 0010047465630010 مالیتی -/200000 روپے ازاں الائیڈ بینک لاہور روڈ بورےوالا برانچ مورخہ 23.08.2020 کو کیش کروانے کی بابت اپنے دستخط کر کے جاری کرتےہوئے حوالہ سائل کر دیا اور کہا کہ آپ مقررہ تاریخ کو چیک کیش کروا کر اپنی رقم حاصل کر لینا سائل مقررہ تاریخ پر چیک متذکرہ بالا اپنے اکاؤنٹ حبیب بینک لمیٹڈ عارف بازار بورےوالا میں جمع کروایا تو متعلقہ بینک نے چیک پر رقم نہ ہونے کی بناء پر چیک معہ Dishonor Slip واپس کر دیا جس پر سائل نے الزام علیہ سے رابطہ کیا اور رقم واپسی کا مطالبہ کیا تو الزام علیہ مہلت مانگتا رہا اور اب رقم واپس کرنے سے صاف انکاری ہو گیا ہے الزام علیہ نے بد نیتی سے جعلی ، فرضی بوگس چیک جاری کرکے سخت زیادتی کی ہے اندریں حالات استدعا ہے کہ الزام علیہ کے خلاف مقدمہ درج کر کے قانونی کاروائی عمل میں لائیں۔
گزارش ہے کہ بندہ شاہ فیض پارک گلی نمبر 1 نزد ریلوے لائن کا رہائشی ہے بندہ نے 3 راس بھینس اپنی گزر بسر کے لیے رکھی ہوئی ہیں جو کہ گھر کے سامنے نزد ریلوے لائن باڑہ میں باندھی ہوئی تھیں جن کو قریباً 6/30 بجے علی الصبح مورخہ 07.12.20 چارہ ڈال کر دودھ دوھنے کے لیے گھر سے برتن لینے کے لیے گیا تھوڑی ہی دیر بعد بندہ برتن لیکر واپس آیا تو ایک راس بھینس برنگ سیاہ جسکی دُم ۔ماتھا اور پچھلے دونوں پاؤں سفید رنگ کے تھے مالیتی تقریباً 3 لاکھ روپے ناموجود پائی تلاش جوئی کی تو انا موڑ کے قریب نیاز علی اور مشتاق علی برادران ام ملاقی ہوئے جنہوں نے بتلایا کہ ابھی تھوڑی ہی دیر 4 کس نامعلوم ملزمان ایک ڈالہ میں بھینس لوڈ کر کے جانب حاجی شیر روڈ جا رہے تھے میں نے 15 پر مقامی پولیس کو اطلاع دی تو متعلقہ تھانہ سٹی بورے والا سے TASIجنید بھٹی موقعہ پر آئے اور اہل محلہ سے بابت وقوعہ ہذا پوچھ گچھ کر کے ہمیں تھانہ برائے کاروائی درخواست دینے کا کہا اب تک میں معہ گواہان و دیگر دوستوں کے ہمراہ اپنی بھینس تلاش کرتا رہا ہوں جو کہ تال حال نہ مل سکی ہے درخواست پیش کرتا ہوں نا معلوم ملزمان کے خلاف کاروائی کر کے میری بھینس برآمد کرائی جائے
گزارش ہے کہ سائل گلی نمبر 10مجاہد کالونی کا رہائشی و سکونتی ہے اور محنت مزدوری کرتا ہے مورخہ 26.09.20کو بوقت 3بجے سہ پہر میری بیوی اقراء قمر نابالغ بچوں محمد حسین ربیہ ساجد اور زائرہ ایمان کو ٹیوشن چھوڑنے گئی اور واپس نہ آئی تو مجھے تشویش لاحق ہوئی دوران تلاش گواہان رانا محمد اقبال ولد عبدالغنی قوم راجپوت ۔عرفان ولد معشوق علی راجپوت سکنان مجاہد کالونی ملاقی ہوئے جنہوں نے بتلایا کہ ہم نے مورخہ 26.09.20کو تقریباً3:30بجے سہ پہر اقراء کو بچوں سمیت عبدالجبار ولد سرادر محمد ۔محمد ابوبکر ولد نذیر احمد ساکنان راجن پور کے ہمراہ پختہ سڑک نہر کنارے سفید رنگ کی گاڑی میں بیٹھتے ہوئے دیکھا ہے اقراء نے زیورات طلائی 2تولے بھی پہنے ہوئے تھے ملزمان ابو بکر اور عبدالجبار نے میری بیوی اور بچوں کو زبردستی اغواء کر کے لے گئے ہیں قانونی کاروائی کرتے ہوئے ملزما ن کو گرفتار کیا جائے اور نابالغ بچوں کو بازیاب کروایا جائے
گزارش ہیکہ سائل چک نمبر 255 ای بی بوریوالہ کا رہائشی ہوں اور پراپرٹی کا بزنس کرتا ہوں مورخہ 20.12.2020 بوقت تقریباً1 بجے دوپہر میں بسوار موٹرسائیکل پیراڈائز ہوٹل سے جانب صادق ٹاؤن بوریوالہ جارہا تھا کہ ابھی میں نزد صادق ٹاؤن پہنچا ہی تھا کہ الزام علیہان متذکرہ بالا بسوارکارسوزوکی مہران برنگ گرے میراتعاقب کرتے ہوئے آگئے جنہوں نے مجھے زبردستی رستے میں روک لیا الزام علیہ نمبر 2 شرافت علی نے مجھ پر پسٹل تان کر دھمکی دی کہ میں تمہیں فائر مار کر جان سے ماردوں گا اور پسٹل میری گردن پر دے مارا الزام علیہ نمبر 1بشارت علی نے آہنی راڈ کا وار کیا جو میرے بائیں ہاتھ پر لگا الزام علیہ نمبر 3 اور 4 نے میری کمر پر ڈنڈے مارنے شروع کردیے جملہ الزام علیہان مجھے سرعام ٹھڈے ،مکے اور ڈنڈے مارتے رہے اسی دوران الزام علیہ نمبر 1 بشارت علی نے میری سامنے والی جیب سے مبلغ 12500روپے نکال لیے میرے شورواویلہ کرنے پر کافی لوگ جن میں رانا مصدق حسین ولد
عاشق حسین قوم راجپوت سکنہ صادق ٹاؤن بوریوالہ اور چوہدری عبدالرحمٰن ولد غلام محمد قوم گجر سکنہ الجنت ٹاؤن بوریوالہ آگئے جنہوں نے وقوعہ ہذا بچشم خوددیکھا اور الزام علیہان کی منت سماجت کرکے میری جان بخشی کروائی ورنہ الزام علیہان متذکرہ بالا مجھے جان سے ماردیتے۔لوگوں کو اکٹھا ہوتا دیکھ کر الزام علیہان متذکرہ بالا جان سے ماردینے کی دھمکیاں دیتے ہوئے اپنی گاڑی متذکرہ بالا پر فرار ہوگئے وجہ عناد یہ ہیکہ پلاٹ کے لین دین کا تنازعہ الزام علیہ نمبر 1 بشارت علی اور الزام علیہ نمبر 3 محمد عرفان کے ساتھ کچھ عرصہ سے چل رہا تھا اسی رنجش کی بناء پر الزام علیہان متذکرہ بالا باہم صلاح مشورہ اور مسلح ہوکرحملہ آور ہوکر اور مجھے ناحق مضروب کرکے میرے ساتھ سخت زیادتی کی ہے۔ کاروائی برخلاف الزام علیہان متذکرہ بالا کی جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔نیزمذکورہ رقم الزام علیہ نمبر 1 بشارت علی سے برآمد فرمائی جاوے۔